شمع زندگی

261۔ کینہ سے دوری

اُحْصُدِ الشَّرَّ مِنْ صَدْرِ غَيْرِكَ بِقَلْعِهٖ مِنْ صَدْرِكَ۔ (نہج البلاغہ حکمت ۱۷۸)
دوسرے کے دل سے کینہ و شر کو کاٹنے کے لیے پہلے اسے اپنے دل سے نکال پھینکو۔

با کمال انسان وہی ہوتا ہے جو محبتیں بانٹتا ہے اور محبتیں خریدتا ہے۔ اگر کسی کے سینے میں آپ کے بارے میں بغض و عناد اور کینہ و شر جڑیں پکڑ چکا ہے، تو کمال و بزرگی یہ ہے کہ وہاں سے ان کانٹوں کو کاٹ پھینکیں اور محبت کے خوشبو دار رنگا رنگ پھول کاشت کریں۔ البتہ محبت کسی کے دل میں زور زبردستی سے نہیں ڈالی جا سکتی اور نہ ہی بغض و کینہ کو کسی کے دل سے طاقت کے ذریعے نکالا جا سکتا۔

پہلے تو یہ ہنر پیدا کریں کہ محسوس کر سکیں کہ کسی کے دل میں آپ کے بارے ناراضی و نفرت تو نہیں، اگر ہے تو اس کا سبب تلاش کریں اور سبب معلوم ہو گیا تو اسے دور کریں۔

امیرالمومنینؑ نے علم نفسیات کا ایک اہم اصول بیان فرمایا ہے کہ اگر آپ محسوس کریں کہ کسی کے دل میں آپ کے بارے نفرت ہے تو اسے وہاں سے نکالنے کے لیے اپنے دل سے اسے نکال دیں اور اپنے دل میں اس کے لئے محبت سجا لیں۔ اب دل میں جو کچھ ہوگا زبان و عمل میں اسی کا اظہار ہوگا۔

آپ کے دل میں اگر دوسرے کے لیے محبت ہے تو اس محبت کو چہرے کے تاثرات، زبان کے کلمات اور اپنے عمل و حرکات سے ظاہر کریں۔ اگر اس انداز سے آپ کے دل کی حقیقت کا اظہار ہوگا تو ایک نہ ایک دن دوسرے کے دل سے بھی آپ سے متعلق کینہ نکل جائے گا۔ کسی سے دل میں محبت ہوگی تو اس کے سامنے تکبر یا بڑائی نہیں ہوگی، بد گمانی نہیں ہوگی۔ یوں دل جڑتے رہیں گے اور دلوں کا جڑنا بہت بڑی نعمت ہے۔

قرآن کے مطابق رسول اللہؐ کے ذریعے دل جڑتے رہے اور ایک دوسرے سے الفت پیدا ہوتی رہی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

یہ بھی دیکھیں
Close
Back to top button