رفاہِ عامہ

خدا چاہتا ہے کہ اس نے جو کچھ تمہیں بخشا ہے اس میں تمہیں آزمائے، اس لئے کوشش کرو اور نیکیوں میں ایک دوسرے پر سبقت لے جاؤ۔ (سورہ مائدہ:48)

انسانیت کی خدمت کو اللہ سبحانہ وتعالی نے اپنی عبادت کا حصہ قرار دیا ہے اور اس خدمت میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کا حکم دیا ہے۔اس دور میں انسان مختلف قسموں کی مشکلات و مصائب میں گرفتار ہیں۔کسی کو غذا میسر نہیں تو کسی کو غذا کھانے کی صحت مییسر نہیں۔کوئی گھر اور چھت کے سائے سے محروم ہے تو کوئی اپنے عالی شان محلات میں آرام و سکون کو ترستا ہے۔کوئی وطن سے در بدر ہے اور کوئی بد امنی و ناانصافی کا شکار ہے۔ کسی کو پانی میسر نہیں تو کوئی کپڑے کی ضرورت کے لئے پریشان۔کسی کو بچوں کو سکول بھیجنے طاقت نہیں تو کوئی صحت کی سہولتوں سے محروم۔

بہت سارے افراد کے پاس دنیا کی یہ ظاہری سہولتیں فراواں طور پر میسر ہیں مگر دلی و ذہنی سکون کے لئے بلکہ نینند جیسی نعمت سے محروم ہے اور سونے کے لئے گولیوں کا سہارا لینا پڑتا ہے۔ ان الجھنوں میں مبتلا انسان کے لئے اللہ سبحانہ تعالی نے اپنے نمائندوں کو خصوصی ہدایات فرمائیں اور انہوں نے عملا اس خدمت کو انجام دیا اور دوسروں کو بھی اس طرف توجہ دلائی۔

پروردگار عالم کی صدائے عام ہے کہ ’’میں ٹوٹے ہوئے دلوں میں بستا ہوں ۔جب آپ مریض کی عیادت،مقیر کی مدد اور حاجت مند کی ضرورت پوری کرتے ہو تو میں آپ کے پاس ہوتا ہوں‘‘۔

پیغمبر اکرمؐ نے فرمایا’’وہ شخص مجھ پر ایمان نہیں رکھتا جو خود پیٹ بھر کر کھا کر سو جائے اور اس کا ہمسایہ بھوکا ہو‘‘ (اصول کافی)

ان انسانی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے مرکزِ افکار اسلامی متعدد طریقوں سے تعاون کرتا ہے

(1) یتمیوں اور بیواؤں کی ماہانہ مدد جو ان کے خاندان کے افراد کی تعداد کے لحاظ سے مختلف مقدار میں ہوتی ہے۔

(2) غرباء کو مختلف مواقع پر کھانے پینے کی اشیاء مہیا کرنا خاص کر ماہ مبارک کے موقعہ پر سنکڑوں خاندانوں کو راشن مہیا کیا جاتا ہے۔

(3) عید اور دیگر مواقع پر غرباء سے نقدی کی صورت میں مدد کی جاتی ہے۔

(4) غربت کی وجہ سے تعلیم سے محروم افراد کے بچوں کو ماہانہ یا سالانہ فنڈ مہیا کیا جاتا ہے تاکہ وہ اپنے بچوں کو پڑھا سکیں۔

(5) علاج کے لئے مالی مدد کی جاتی ہے۔

(6) مہنگائی کے اس دور میں غریب کے لئے شادی کے اخراجات مہیا کرنا بہت مشکل ہے۔مرکز اس کام میں ملک بھر میں بیسیوں افراد کی مالی مدد کرتا ہے تاکہ وہ باعزت طریقے سے شادی کے اخراجات پورے کر سکے۔مرکز کی اس شعبہ میں ملک بھر میں شہرت ہے اور لوگ رابطہ کرتے رہتے ہیں اور مرکز بھی اسی اعتبار سے تعاون کرتا ہے۔

(7) دیہاتوں میں زندگی بسر کرنے والے غریب خاندانوں کو گائے یا بکری وغیرہ خرید کر دی جاتی ہے جس سے وہ اس کا دودھ خود بھی استعمال کرتے ہیں اور دودھ فروخت کر کے اپنی زندگی بسر کرتے ہیں۔

اس کے علاوہ بھی متفرق امور میں مومنین کلے تعاون سے مومنین کے ساتھ تعاون کیا جاتا ہے۔

پروردگار مرکز کے معاونین کو اجر خیر عطا فرمائے اور زیادہ سے زیادہ خدمت کی توفیق نصیب فرمائے۔

Back to top button