کلمات قصار

نہج البلاغہ حکمت 479: تکلّف

(٤٧٩) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ

(۴۷۹)

شَرُّ الْاِخْوَانِ مَنْ تُكُلِّفَ لَهٗ.

بدترین بھائی وہ ہے جس کیلئے زحمت اٹھانا پڑے۔

قَالَ الرَّضِیُّ: لِاَنَّ التَّكْلِیْفَ مُسْتَلْزِمٌ لِّلْمَشَقَّةِ، وَ هُوَ شَرٌ لَازِمٌ عَنِ الْاَخِ الْمُتَكَلِّفِ لَهٗ، فَهُوَ شَرُّ الْاِخْوَانِ.

سیّد رضیؒ کہتے ہیں کہ: یہ اس لئے کہ مقدور سے زیادہ تکلیف، رنج و مشقت کا سبب ہوتی ہے اور جس بھائی کیلئے تکلف کیا جائے اُس سے لازمی طور پر یہ زحمت پہنچے گی، لہٰذا وہ بُرا بھائی ہوا۔

جس دوستی کی بنیاد محبت و خلوص پر ہو وہ رسمی تکلفات سے بے نیاز کر دیتی ہے اور جس دوستی کے سلسلہ میں تکلفات کی ضرورت محسوس ہو وہ دوستی خام اور ایسا دوست سچا دوست نہیں سمجھا جا سکتا۔ کیونکہ سچی دوستی کا تقاضا یہ ہے کہ دوست دوست کیلئے باعثِ زحمت نہ بنے اور اگر زحمت کا باعث ہو گا تو وہ اذیت رساں اور تکلیف دہ ثابت ہو گا اور یہ ایذا رسانی اس کے بد ترین دوست ہونے کی علامت ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button