مرکزی سلائیڈرمطبوعات

نہج البلاغہ کے پھول اور محسن ملتؒ کا چمن

نہج البلاغہ کے پھول اور محسن ملت کا چمن
استفادہ از کتب محسن ملت، حجۃ الاسلام و المسلمین، حضرت آیۃ اللہ شیخ محسن علی نجفی طاب ثراہ
ترتیب: حسین علی ہاشمی (متعلم جامعۃ الکوثر)

اَلْعُلَمَآءُ بَاقُوْنَ مَا بَقِیَ الدَّهْرُ
علما ء رہتی دنیا تک باقی رہتے ہیں[۱]۔

امیر کلام، صاحب فصاحت و بیان علی بن ابی طالب علیهما السلام ، قرآن مجید کے فرمان کے مطابق ”راسخون فی العلم“ اور نبی اکرم ﷺ کے ارشاد کے لحاظ سے ”باب مدینۃ العلم“ ہیں۔ خود مولا سلونی کا دعوی کرتے ہوئے، اپنے سینہ اقدس کی طرف اشارہ کرتے ہیں اور حسرت سے فرماتے ہیں: ”یہاں علم کا ذخیرہ موجود ہے، کاش! مجھے اس علم کا لینے والا کوئی مل جاتا“ [۲]۔

امامؑ کی اس حسرت کو ہر دور کے علماء پورا کرنے کی کوشش کرتے رہے اور اس بحر بیکران علم سے موتی اخذ کر کے قوم و ملت میں تقسیم کرتے رہے۔ انہی علماء حقہ میں سے ایک عظیم شخصیت ”محسن ملت“ ہیں۔

محسن ملت حضرت علامہ شیخ محسن علی نجفی رحمت اللہ علیہ کی شخصیت وہ ماہر غوطہ زن ٹھہری کہ جنہوں نے فہم و فراست سے اپنی عقل سلیم کو اس قدر پاکیزہ کیا کہ علم حقیقی کے سفر میں امر ہو گئے۔ آپ کے قلم نے رخ قرطاس پر علم کے ایسے نورانی ان مٹ نقوش چھوڑے کہ

اے خدا! تیری تجلی ہے کہ کچھ لوگ یہاں

موت کے بعد بھی صدیوں میں جیا کرتے ہیں

آپ جیسی نابغہ روزگار شخصیت نے اپنی فکری پرواز کو ہمیشہ قرآن وسنت سے مستفاد جانا۔ اسی لیے اپنی ساری زندگی قرآن و سنت کی خدمت میں صرف کی چاہے وہ میدان علم ہو یا کارزار عمل۔ آپ کی تصانیف، تحاریر اور تقاریر میں جہاں قرآن و احادیث کو منبع اولی کی حیثیت حاصل ہے وہیں نہج البلاغہ کے فصیح و بلیغ کلام کی رنگینیاں بھی بھر پور نظر آتی ہیں۔ اپنی دقیق اور علمی ابحاث میں نہج البلاغہ کے سامنے زانوئے تلمذ تہہ کرتے ہوئے در علم ”مولا علی علیہ السلام“ سے خیرات علم پاتے ہیں۔ اپنے استدلال کو نہج البلاغہ سے مستحکم اور ناقابل تردید بنانے کا ہنر کوئی آپ ہی سے سیکھے۔

زیر نظر مجموعہ تحریر بھی آپ کی انہی علمی و فکری مہارتوں کا مجموعہ ہے۔ جہاں آپ کی تصنیفات و تحریرات کو نہج البلاغہ میں غوطہ زن ہوتے ملاحظہ کیا جا سکتا ہے۔ اس مجموعہ میں آپ کی من جملہ تصانیف میں سے ان خوبصورت نکات کی جمع و تدوین کی گئی ہے جہاں آپ نے نہج البلاغہ کے معجزانہ کلام سے بہترین استفادہ کیا۔ کلام امامؑ کے ذیل میں اپنی سطروں کو ایسے جوڑا جیسے در علم سے باب علم کے چشمے پھوٹ رہے ہوں۔ خداوند متعال مفسر قرآن حضرت شیخ محسن علی نجفی رحمت اللہ علیہ کی ان مخلصانہ علمی خدمات کو ان کا صدقہ جاریہ قرار دیتے ہوئے تمام عالم اسلام کے لیے مفید قرار دے اور وارث علم لدنی مولائے کل علی ابن ابی طالب علیہما السلام کی بارگاہ میں نایاب تحفہ قرار دے! آمین (ثم آمین)

الاحقر حسین علی ہاشمی
متعلم جامعہ الکوثر

آن لائن پڑھیں

ڈاؤن لوڈ کریں

مزید مطبوعات یہاں دیکھیں

(۱) نہج البلاغہ، حکمت : ۱۴۷
(۲) نہج البلاغہ، حکمت : ۱۴۷

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

یہ بھی دیکھیں
Close
Back to top button