
﷽
الحمد لله رب العالمين والصلوة والسلام على سيد الانبياء و المرسلين و آله الطيبين الطاهرين
ولی خُدا، وصی مصطفی ﷺ علی مرتضی علیہ السلام کے کلام کے بکھرے ہوئے موتیوں کے کچھ حصے کو چوتھی صدی ہجری میں سید رضیؒ نے جمع کیا اور اس مجموعہ کا نام نہج البلاغہ رکھا اور اسے تین حصوں میں تقسیم کیا۔
پہلا حصہ 338 خطبات دوسرا حصہ 79 خطوط اور تیسرا حصہ 480 مختصر فرامین پر مشتمل ہے۔ حکمت 260 کے بعد 9 فرامین ان 480 میں شامل نہیں۔
نہج البلاغہ علوم و معارف کا وہ عظیم خزانہ ہیں جس میں کئی دنیائیں سمائی ہوئی ہیں۔
نہج البلاغہ آیات قرآن کی تفسیر ہے۔ نہج البلاغہ سے حقیقی تو حید ملتی ہے۔
نہج البلاغہ مدینۃ العلم حضرت محمد مصطفی ﷺ تک پہنچنے کی راہ ہے۔
نہج البلاغہ سے رُخ ملکوتی علی علیہ السلام کی زیارت نصیب ہوتی ہے۔
نہج البلاغہ زندگی کے قوانین کا مجموعہ ہے۔
خوش قسمت ہیں وہ افراد جو کلام امام علیہ السلام کو سمجھنے، سمجھانے اور دوسروں تک پہنچانے کی کوششوں میں مشغول ہیں۔ بلند نصیب ہیں وہ والدین، ادارے اور اساتذہ جو اپنی اولادوں کے پاکیزہ دلوں میں قرآن واہل بیت علیہم السلام کی تعلیمات کا بیج کاشت کر رہے ہیں۔ انہی افراد کی خدمت میں نہج البلاغہ کے تیسرے حصہ پر مشتمل یہ کتاب الگ پیش کی جارہی ہے۔ یہ علامہ مفتی جعفر حسینؒ کا ترجمہ ہے۔ ہر فرمان کو ایک عنوان دیا گیا ہے جو مفتی صاحب کے ترجمہ کی فہرست سے کیا گیا ہے۔
امید ہے مرکز افکار اسلامی کی یہ کوشش نہج البلاغہ حفظ کرنے والے افراد کے لیے بالخصوص مفید ہوگی۔ کیا ہی اچھا ہو کہ والدین گھر میں بچوں کے ساتھ بیٹھ کر یہ فرامین دُہراتے رہیں اور یوں اپنی محفلوں کو ”ذکر علی علیہ السلام“ سے سجا کر فرمان نبی اکرم ﷺ کو پورا کرتے رہیں:
”اپنی مجلسوں کو ذکر علی نام سے مزین کرتے رہو“۔
پروردگار ہمیں قرآن و اہل بیت علیہم السلام کی تعلیمات کے حصول کی توفیق نصیب فرمائے اور زندگیاں ان تعلیمات کے مطابق بسر کرنے کی ہمت عطا فرمائے۔
والسلام على من اتبع الهدى
مقبول حسین علوی
مرکز ِافکار اسلامی
28 نومبر 2025ء
|
آن لائن پڑھیں |
ڈاؤن لوڈ کریں |




