کلمات قصار

نہج البلاغہ حکمت 223: شرم و حیا

(٢٢٣) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ

(۲۲۳)

مَنْ كَسَاهُ الْحَیَآءُ ثَوْبَهٗ لَمْ یَرَ النَّاسُ عَیْبَهٗ.

جس پر حیا نے اپنا لباس پہنا دیا ہے اس کے عیب لوگوں کی نظروں کے سامنے نہیں آ سکتے۔

جو شخص حیا کے جو ہر سے آراستہ ہوتا ہے اس کیلئے حیا ایسے امور کے ارتکاب سے مانع ہوتی ہے جو معیوب سمجھے جاتے ہیں۔ اس لئے اس میں عیب ہوتا ہی نہیں کہ دوسرے دیکھیں اور اگر کسی امر قبیح کا اس سے ارتکاب ہو بھی جاتا ہے تو حیا کی وجہ سے علانیہ مرتکب نہیں ہوتا کہ لوگوں کی نگاہیں اس کے عیب پر پڑ سکیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button