شمع زندگیھوم پیج

31۔ قرآن سے سبق

تَعَلَّمُوْا الْقُرْآنَ فَاِنَّهٗ اَحْسَنُ الْحَدِيثِ۔ (نہج البلاغہ خطبہ ۱۰۸)
قرآن کی تعلیم حاصل کرو کہ وہ بہترین کلام ہے۔

انسان پر اللہ کا یہ احسان ہے کہ خلقت کے ساتھ عقل جیسا راہنما عطا فرمایا اور اس سے بڑا احسان یہ ہے کہ اس عقل کی راہنمائی کے لیے خطاؤں سے پاک انبیاء و رسل کی صورت میں ہادی اور غلطیوں سے محفوظ قرآن جیسا دستور العمل نصیب فرمایا۔ ہر وہ طریقہ جس سے انسان صاحب فضیلت رہے وہ عطا فرمایا۔ امیرالمؤمنینؑ اس فرمان میں رسول اللہؐ کی پیروی و ہدایت کے بعد قرآن کی تعلیم کا حکم فرماتے ہیں۔ قرآن کو آپ نے بہترین کلام، اس میں غور و فکر کو دلوں کی بہار اور اس کے نور کو سینوں کے لیے شفا قرار دیا۔ پھر فرمایا: اچھی طرح اس کی تلاوت کرو کہ اس کے واقعات سب واقعات سے زیادہ فائدہ رساں ہیں اور یہ انسان ساز کتاب ہے۔

معلم قرآن امیرالمؤمنینؑ نے کمال انسانیت کے یہ دو نسخے یعنی سیرت نبیؐ اور تعلیم کتاب ہمیں بتا دیے۔ اس راہنمائی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے انسان کمال کی بلندیوں تک پہنچ سکتا ہے۔ اللہ سبحانہ تعالیٰ قرآن میں باکمال انسانوں کے واقعات بیان فرما کر نمونے پیش کرتا ہے۔ حضرت یوسفؑ کا تفصیل سے واقعہ بیان کیا۔ ان کی زندگی کے اتار چڑھاؤ کی وضاحت کی اور اسے بہترین قصہ کہ کر اس سے سبق لینے کی دعوت دی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

یہ بھی دیکھیں
Close
Back to top button