کلمات قصار

نہج البلاغہ حکمت 56: فقر و غنا

(٥٦) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ

(۵۶)

اَلْغِنٰى فِی الْغُرْبَةِ وَطَنٌ، وَ الْفَقْرُ فِی الْوَطَنِ غُرْبَةٌ.

دولت ہو تو پردیس میں بھی دیس ہے اور مفلسی ہو تو دیس میں بھی پردیس۔

اگر انسان صاحب دولت و ثروت ہو تو وہ جہاں کہیں ہو گا اسے دوست و آشنا مل جائیں گے جس کی وجہ سے اسے پردیس میں مسافرت کا احساس نہ ہو گا اور اگر فقیر و نادار ہو تو اسے وطن میں بھی دوست و آشنا میسر نہ ہوں گے۔ کیونکہ لوگ غریب و نادار سے دوستی قائم کرنے کے خواہش مند نہیں ہوتے اور نہ اس سے تعلقات بڑھانا پسند کرتے ہیں۔ اس لئے وہ وطن میں بھی بے وطن ہوتا ہے اور کوئی اس کا شناسا و پرسان حال نہیں ہوتا۔

و آنرا کہ بر مراد جہان نیست دسترس

در زاد و بوم خویش غریب است و نا شناخت

اس بارے میں مزید

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button