کلمات قصار

نہج البلاغہ حکمت 207: برد بار بنو

(٢٠٧) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ

(۲۰۷)

اِنْ لَّمْ تَكُنْ حَلِیْمًا فَتَحَلَّمْ، فَاِنَّهٗ قَلَّ مَنْ تَشَبَّهَ بِقَوْمٍ اِلَّاۤ اَوْشَكَ اَنْ یَّكُوْنَ مِنْهُمْ.

اگر تم بردبار نہیں ہو تو بظاہر بردبار بننے کی کوشش کرو، کیونکہ ایسا کم ہوتا ہے کہ کوئی شخص کسی جماعت سے شباہت اختیار کرے اور ان میں سے نہ ہو جائے۔

مطلب یہ ہے کہ اگر انسان طبعاً حلیم و بردبار نہ ہو تو اسے بردبار بننے کی کوشش کرنا چاہیے۔ اس طرح کہ اپنی اُفتادِ طبیعت کے خلاف حلم و بردباری کا مظاہرہ کرے۔ اگرچہ اسے طبیعت کا رخ موڑنے میں کچھ زحمت محسوس ہو گی، مگر اس کا نتیجہ یہ ہو گا کہ آہستہ آہستہ حلم طبعی خصلت کی صورت اختیار کر لے گا اور پھر تکلف کی حاجت نہ رہے گی، کیونکہ عادت رفتہ رفتہ طبیعتِ ثانیہ بن جایا کرتی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button