
منظوم ترجمہ: شاعر نہج البلاغہ مولانا سلمان عابدیؔ
خدایا! میں سفر کی زحمتوں سے
اور اس سے واپسی کی وحشتوں سے
اور اہل و مال کی بدحالیوں سے
عیال و آل کی بربادیوں سے
پناہ و آسرا میں چاہتا ہوں
مدد تجھ سے سدا میں چاہتا ہوں
تو ہی ہے ہمسفر تو گھر کا نگراں
ہے ان دونوں کا بس تو ہی نگہبان
جو گھر میں ہو وہ کیسے ہمسفر ہو
مسافر کیسے گھر سے باخبر ہو
ختم شد





