منظوم نہج البلاغہ
منظوم نہج البلاغہ خطبہ 44
جب مصقلہ ابن ہبیرہ معاویہ کے پاس بھاگ گیا تو آپؑ نے فرمایا

منظوم ترجمہ: شاعر نہج البلاغہ مولانا سلمان عابدیؔ
خدا سمجھے برا ہو مصقلہ کا
کہ کام اس نے کیا شرفاء کے جیسا
مگر بھاگا غلاموں کی وہ صورت
ابھی مداح نے کی تھی نہ مدحت
کہ اس نے بند کرڈالا زباں کو
بیاں سے پہلے ہی روکا بیاں کو
یہیں رکتا یہیں وہ گر ٹھہرتا
تو جتنا ہوتا ممکن اتنا لیتا
بقیہ کے لئے دولت میں اس کی
اضافے تک میں اپناتا خموشی
ختم شد





