کلمات قصار

نہج البلاغہ حکمت 212: خود پسندی

(٢۱٢) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ

(۲۱۲)

عُجْبُ الْمَرْءِ بِنَفْسِهٖۤ اَحَدُ حُسَّادِ عَقْلِهٖ.

انسان کی خود پسندی اس کی عقل کے حریفوں میں سے ہے۔

مطلب یہ ہے کہ جس طرح حاسد، محسود کی کسی خوبی و حسن کو نہیں دیکھ سکتا، اسی طرح خود پسندی عقل کے جوہر کا ابھرنا اور اس کے خصائص کا نمایاں ہونا گوارا نہیں کرتی۔جس سے مغرور و خود بین انسان ان عادات و خصائل سے محروم رہتا ہے جو عقل کے نزدیک پسندیدہ ہوتے ہیں۔

اس بارے میں مزید

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button