کلمات قصار

نہج البلاغہ حکمت 256: حسد

(٢٥٦) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ

(۲۵۶)

صِحَّةُ الْجَسَدِ مِنْ قِلَّةِ الْحَسَدِ.

حسد کی کمی بدن کی تندرستی کا سبب ہے۔

’’حسد‘‘ سے دل میں ایک ایسا زہریلا مواد پیدا ہوتا ہے جو حرارت غریزی کو ختم کر دیتا ہے، جس کے نتیجہ میں جسم نڈھال اور روح پژ مردہ ہو کر رہ جاتی ہے۔ اس لئے حاسد کبھی پھلتا پھولتا نہیں، بلکہ حسد کی آنچ میں پگھل پگھل کر ختم ہو جاتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button