
منظوم ترجمہ: شاعر نہج البلاغہ مولانا سلمان عابدیؔ
اے کوفہ پھر رہی ہے میری آنکھوں میں تری حالت
کہ بازارٍ عکاظٍ مکہ کے اک چمڑے کی صورت
گھسیٹا جا رہا ہے اور کھینچا جارہا ہے تو
شدائد اور حوادث کی سواری بن گیا ہے تو
میں واقف ہوں جو ظالم بھی برائی تیری چاہے گا
تو مالک اس کو آلام و مصائب میں جکڑ دے گا
اور اس ظالم کو اک دن ”مالک و مختار خیر و شر“
کسی قاتل کی ”بے چون و چرا“ لے آئے گا زد پر
ختم شد





