منظوم نہج البلاغہ

منظوم نہج البلاغہ خطبہ 48

صفین کے لئے نکلتے ہوئے مقام نخیلہ پر ارشاد فرمایا

منظوم ترجمہ: شاعر نہج البلاغہ مولانا سلمان عابدیؔ

خدا کے واسطے حمد و ثنا ہے جب بھی رات آئے

اندھیرا چھائے تارہ چمکے اور جب ڈوب وہ جائے

ستائش اس کی ہے جس کا کرم ہرگز نہیں رکتا

اور احسانات کا بدلہ اتارا جا نہیں سکتا

اما بعد

روانہ کر چکا ہوں میں ہر اول دستے کو بیشک

اور ان کو حکم ہے ساحل پہ ٹھہریں حکم آنے تک

مری خواہش ہے اب دریائے دجلہ پار میں کرلوں

بڑی تیزی سے اس چھوٹی جماعت تک پہنچ جاؤں

کہ جو آباد ہے اطراف دجلہ , تاکہ دشمن سے

تمہارے ساتھ لڑنے کے لئے آمادہ ہو جائے

تمہاری نصرت و امداد کو وہ بھی ذخیرہ ہو

اور ان کی بھی شمولیت سے طاقت میں اضافہ ہو

ختم شد

اس بارے میں مزید

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button