کلمات قصار

نہج البلاغہ حکمت 443: مالک اشتر

(٤٤٣) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ

(۴۴۳)

وَ قَدْ جَآءَهٗ نَعْیُ الْاَشْتَرِ رَحِمَهُ اللهُ:

جب مالک اشتر رحمہ اللہ کی خبر شہادت آئی تو فرمایا:

مَالِكٌ وَّ مَا مَالِكٌ! وَاللهِ! لَوْ كَانَ جَبَلًا لَّكَانَ فِنْدًا، وَ لَوْ كَانَ حَجَرًا لَّكَانَ صَلْدًا، لَا یَرْتَقِیْهِ الْحَافِرُ، وَ لَا یُوْفِیْ عَلَیْهِ الطَّآئِرُ.

مالک، اور مالک کیا شخص تھا! خدا کی قسم! اگر وہ پہاڑ ہوتا تو ایک کوہ بلند ہوتا اور اگر پتھر ہوتا تو ایک سنگ گراں ہوتا کہ نہ تو اس کی بلندیوں تک کوئی سُم پہنچ سکتا اور نہ کوئی پرندہ وہاں تک پر مار سکتا۔

قَالَ الرَّضِیُّ: «اَلْفِنْدُ»: الْمُنْفَرِدُ مِنَ الْجِبَالِ.

سیّد رضیؒ کہتے ہیں کہ: ’’فند‘‘ اُس پہاڑ کو کہتے ہیں جو دوسرے پہاڑوں سے الگ ہو۔

اس بارے میں مزید

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button