مقالات

گریہ عزاداری کا افضل ترین رکن

گریہ عزاداری کا افضل ترین رکن

حدیث قدسی میں مذکور ہے کہ خداوند متعال نے حضرت موسی سے ارشاد فرمایا :

اے موسیٰ ! جو بھی عاشورا کے دن میرے حبیب مصطفی کے فرزند کے لیے گریہ کرے یا رونے کی شکل بنائے اور سبط مصطفی کی مصیبت پر تعزیت پیش کرے ، وہ ہمیشہ کے لیے جنت میں ہو گا۔

(مستدرک سفینة البحار، ج7، ص235)

قال رسول الله صلی الله علیه و آله و سلم لابنته السیدة فاطمه سلام الله علیها: يا فاطمة إن نساء امتي يبكون على نساء أهل بيتي، ورجالهم يبكون على رجال أهل بيتي، ويجددون العزاء جيلا بعد جيل، في كل سنة فإذا كان القيامة تشفعين أنت للنساء وأنا أشفع للرجال وكل من بكى منهم على مصاب الحسين أخذنا بيده وأدخلناه الجنة؛ يا فاطمة ! كل عين باكية يوم القيامة، إلا عين بكت على مصاب الحسين (ع).

رسول اکرم اپنی بیٹی سیدہ فاطمہ زہراء (س) سے خطاب کرتے ہوئے فرماتے ہیں : بیٹی فاطمہ (س) ! بے شک میری امت کی خواتین میرے خاندان کی خواتین کے مصائب پر روتی ہیں اور ان کے مرد میرے خاندان کے مردوں کے مصائب پر روتے ہیں اور نسل در نسل ہر سال ہماری عزاداری کی تجدید کرتے ہیں اور جب قیامت ہو گی تو آپ (س) اہلبیت کی خواتین کے مصائب پر گریہ و بکاء کرنے والی خواتین کی شفاعت کریں گی اور میں اہلبیت کے مردوں پر گزرنے والے مصائب پر گریہ و بکاء کرنے والے مردوں کی شفاعت کروں گا اور ان میں سے جس نے بھی امام حسین کے مصائب پر گریہ و بکاء کیا ہو گا ، ہم اس کا ہاتھ پکڑ لیں گے اور اس کو جنت میں داخل کریں گے ۔ یا فاطمہ (س) ! قیامت کے دن تمام آنکھیں رو رہی ہونگی سوائے ان آنکھوں کے جو امام حسین کے مصائب پر اشکبار ہوئی ہیں۔

بحار الانوار ـ علامه محمد باقر مجلسی ج 44 ص 293

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button