شمع زندگی

41۔ انسان اور زمین حق

اِتَّقُوا اللهَ فِيْ عِبَادِهٖ وَبِلاَدِهٖ، فَإنَّكُمْ مَسْؤُوْلُوْنَ حَتّٰی عَنِ الْبِقَاعِ وَالْبَهَائِمِ۔(نہج البلاغہ خطبہ ۱۶۵)
اللہ سے اس کے بندوں اور اس کے شہروں کے بارے میں ڈرتے رہو۔ اس لیے کہ تم سے زمینوں اور چوپایوں کے بارے میں بھی سوال کیا جائے گا۔

انسان کو آخرت کے طویل سفر کے لیے زاد راہ مہیا کرنے کا حکم دیا گیا ہے اور قرآن مجید نے بہترین زادِ راہ تقویٰ کو قرار دیا ہے۔ انسان کو صاحب فضیلت و کرامت گردانا گیاہے۔ قرآن نے عزت کا سب سے بڑا سبب تقویٰ ہی کو شمار کیا ہے۔ تقویٰ یعنی مالک و خالق جو کہے اُسے انجام دو ،جس سے منع کرے اس سے رک جاؤ۔ امیرالمؤمنینؑ یہاں فرماتے ہیں کہ اللہ کے بندوں اور شہروں کے بارے میں تقویٰ اختیار کرو یعنی اللہ تعالیٰ نے بندوں اور شہروں کے لیے جو احکام جاری کیے ہیں انھیں بجا لانا اور جن چیزوں سے منع کیا ان سے رک جانا یہ تقویٰ کے عین مطابق ہے۔ معلوم ہوا کہ اللہ نے فقط اپنی ذات سے متعلق احکام کو تقویٰ نہیں قرار دیا بلکہ بندوں سے برتاؤ اور شہروں سے متعلق امور بھی تقویٰ کے مصادیق میں شامل ہیں۔

امیرالمؤمنینؑ نے مزید تاکید کرتے ہوئے فرمایا کہ یاد رکھو زمینوں اور حیوانوں کے بارے میں بھی تم سے سوال کیا جائے گا۔ آپؑ کا یہ فرمان بتاتا ہے کہ کامل انسان یا متقی شخص وہ ہے جو اللہ سے متعلق احکام نماز و روزہ کے انجام دینے کے ساتھ ساتھ دوسرے انسانوں، حیوانوں اور زمینوں کے بارے میں بھی ذمہ دار ہے۔ ایک متقی انسان دوسرے انسانوں کو نقصان و تکلیف نہ پہنچانا اور ان کے حقوق و احترام کا خیال کرنا لازم جانتا ہے۔ شہروں کی آبادی، ان کی صفائی، ان میں امن و امان کے قیام کا خیال رکھتا ہے۔ زمینوں کی آبادی و بہتری نیز ماحولیات کی بہتری کے لیے کوشاں رہتا ہے۔ حیوانوں سے ان کی طاقت سے زیادہ کام نہیں لیتا، ان کے کھانے پینے کا خیال رکھتا ہے اور دودھ دوہتے وقت ان کے بچوں کا خیال رکھتا ہے۔

امیرالمؤمنینؑ نے حیوانوں کے متعلق متعدد احکام جاری کیے مثلاً محکمہ زکوۃ کے اہلکاروں کو حکم دیا کہ اگر حیوان بطور زکوٰۃ ملیں اور آپ انہیں ہمارے پاس لا رہے ہیں، ایسے میں راستے میں سبزہ ملے تو حیوانوں کو وہاں سے جلدی سے نہ گزار لانا بلکہ رک جانا تاکہ وہ جی بھر کر کھالیں۔ یہ ہیں انسان کامل کی صفات جو چودہ سو سال پہلے آپؑ نے بیان فرمائیں کہ جو حیوانوں اور زمینوں کا بھی خیال رکھتا ہے۔ اب جو شخص ان احکام کو بجالائے وہ انسان کامل ہے اور اگر کوئی قوم ان اصولوں کا خیال رکھے تو وہ قوم حقیقت میں کامیاب قوم ہوگی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

یہ بھی دیکھیں
Close
Back to top button