کلمات قصار

نہج البلاغہ حکمت 369: ایک زمانہ

(٣٦٩) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ

(۳۶۹)

یَاْتِیْ عَلَى النَّاسِ زَمَانٌ لَّا یَبْقٰى فِیْهِمْ مِنَ الْقُراٰنِ اِلَّا رَسْمُهٗ، وَ مِنَ الْاِسْلَامِ اِلَّا اسْمُهٗ، وَ مَسَاجِدُهُمْ یَوْمَئِذٍ عَامِرَةٌ مِّنَ الْبِنٰى، خَرَابٌ مِّنَ الْهُدٰى، سُكَّانُهَا وَ عُمَّارُهَا شَرُّ اَهْلِ الْاَرْضِ، مِنْهُمْ تَخْرُجُ الْفِتْنَةُ، وَ اِلَیْهِمْ تَاْوِی الْخَطِیْٓئَةُ، یَرُدُّوْنَ مَنْ شَذَّ عَنْهَا فِیْهَا، وَ یَسُوْقُوْنَ مَنْ تَاَخَّرَ عَنْهَاۤ اِلَیْهَا، یَقُوْلُ اللهُ سُبْحَانَہٗ: »فَبِیْ حَلَفْتُ لَاَبْعَثَنَّ عَلٰۤى اُولٰٓئِكَ فِتْنَةً اَتْرُكُ الْحَلِیْمَ فِیْهَا حَیْرَانَ«، وَ قَدْ فَعَلَ، وَ نَحْنُ نَسْتَقِیْلُ اللهَ عَثْرَةَ الْغَفْلَةِ.

لوگوں پر ایک ایسا دور آئے گا جب ان میں صرف قرآن کے نقوش اور اسلام کا صرف نام باقی رہ جائے گا، اس وقت مسجدیں تعمیر و زینت کے لحاظ سے آباد اور ہدایت کے اعتبار سے ویران ہوں گی۔ ان میں ٹھہرنے والے اور انہیں آباد کرنے والے تمام اہل زمین میں سب سے بدتر ہوں گے، وہ فتنوں کا سرچشمہ اور گناہوں کا مرکز ہوں گے، جو ان فتنوں سے منہ موڑے گا انہیں انہی فتنوں کی طرف پلٹائیں گے، اور جو قدم پیچھے ہٹائے گا انہیں دھکیل کر ان کی طرف لائیں گے۔ ارشادِ الٰہی ہے کہ: ’’مجھے اپنی ذات کی قسم میں ان لوگوں پر ایسا فتنہ نازل کروں گا جس میں حلیم و بردبار کو حیران و سر گردان چھوڑ دوں گا‘‘۔ چنانچہ وہ ایسا ہی کرے گا۔ ہم اللہ سے غفلت کی ٹھوکروں سے عفو کے خواستگار ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button