منظوم نہج البلاغہ

منظوم نہج البلاغہ خطبہ 20

موت کی ہولناکی اور اس سے عبرت اندوزی

منظوم ترجمہ: شاعر نہج البلاغہ مولانا سلمان عابدیؔ

جو چیزیں دیکھ لی ہیں تم سے پہلے مرنے والوں نے

وہ تم بھی دیکھتے تو ڈرتے حق سن کر عمل کرتے

مگر وہ ساری چیزیں تو ابھی تم سے ہیں پوشیدہ

بہت ہی جلد ان چیزوں سے اٹھنے والا ہے پردہ

دکھایا جا چکا ہے تم کو سب،گر چشم بینا ہو

سنایا جا چکا ہے تم کو سب ،گر گوش شنوا ہو

ہدایت بھی تمہیں دی جا چکی ہے چاہتے ہو گر

یہ سچ ہے عبرتیں سب آچکی ہیں سامنے کھل کر

تمہیں اتنا ڈرایا جا چکا ہے جتنا کافی ہے

تمہیں دھمکایا اتنا جا چکا ہے جو ضروری ہے

رسولان فلک کے بعد پیغام الہی کا

بشر پہنچانے والا ہے اسی کے ہے یہ سب ذمہ

یوں ہی میری زباں جو کررہی ہے رہنمائی آج

یہ تم تک جارہا ہے گویا پیغام الہی آج

ختم شد

اس بارے میں مزید

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button