منظوم نہج البلاغہ

منظوم نہج البلاغہ خطبہ 30

قتل عثمان کے سلسلے میں آپؑ کی روش

منظوم ترجمہ: شاعر نہج البلاغہ مولانا سلمان عابدیؔ

اگر بالفرض حکمِ قتل میں نے ہی دیا ہوتا

تو میں ہی اس کا ذمہ دار بے چون و چرا ہوتا

اور ان کے قتل سے گر منع لوگوں کو کیا ہوتا

تو میں ان کا مددگار و معاون برملا ہوتا

مگر حالات ایسے تھے کہ جن لوگوں نے بھی ان کی

مدد کی یا تو ان کے ساتھ کی ہے کوئی بھی نیکی

تو وہ اپنے کو ان لوگوں سے بہتر کہہ نہیں سکتے

کہ جو ان کی مدد اور یاوری کرنے کے منکر تھے

یا نصرت کرنے والے ان کی ہرگز کہہ نہیں سکتے

کہ ہم نصرت نہ کرنے والوں سے بہتر ہیں اور اچھے

میں اب تم سے کہے دیتا ہوں ان کے قتل کا قصہ

کہ عثماں نے طرف داری کا اوچھا شیوہ اپنایا

تو تم بھی ان کے اس طرز عمل سے ایسا گھبرائے

کہ گھبرانے کا جو سب سے برا انداز ہوتا ہے

اب اللہ فیصلہ دونوں کے حق میں کرنے والا ہے

(وہی سب حاکموں میں سب سے اچھی شان رکھتا ہے)

ختم شد

اس بارے میں مزید

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button