مکتوبات

مکتوب (۳۴)

(٣٤) وَ مِنْ كِتَابٍ لَّهٗ عَلَیْهِ السَّلَامُ

مکتوب (۳۴)

اِلٰى مُحَمَّدِ بْنِ اَبِیْ بَكْرٍ

محمد ابن ابی بکر کے نام

لَمَّا بَلَغَهٗ تَوَجُّدُهُ مِنْ عَزْلِهِ بِالْاَشْتَرِ عَنْ مِّصْرَ، ثُمَّ تُوُفِّیَ الْاَشْتَرُ فِیْ تَوَجُّهِهٖۤ اِلٰى مِصْرَ قَبْلَ وُصُوْلِهٖۤ اِلَيْهَا:

اس موقع پر جب آپؑ کو معلوم ہوا کہ وہ مصر کی حکومت سے اپنی معزولی اور مالک اشتر کے تقرر کی وجہ سے رنجیدہ ہیں اور پھر مصر پہنچنے سے پہلے ہی راستے میں انتقال فرما گئے تو آپؑ نے محمد کو تحریر فرمایا:

اَمَّا بَعْدُ! فَقَدْ بَلَغَنِیْ مَوْجِدَتُكَ مِنْ تَسْرِیْحِ الْاَشْتَرِ اِلٰى عَمَلِكَ، وَ اِنِّیْ لَمْ اَفْعَلْ ذٰلِكَ اسْتِبْطَآءً لَّكَ فِی الْجُهْدِ، وَ لَا ازْدِیَادًا فِی الْجِدِّ، وَ لَوْ نَزَعْتُ مَا تَحْتَ یَدِكَ مِنْ سُلْطَانِكَ لَوَلَّیْتُكَ مَا هُوَ اَیْسَرُ عَلَیْكَ مَؤٗنَةً، وَ اَعْجَبُ اِلَیْكَ وِلَایَةً.

مجھے اطلاع ملی ہے کہ تمہاری جگہ پر اشتر کو بھیجنے سے تمہیں ملال ہوا ہے تو واقعہ یہ ہے کہ میں نے یہ تبدیلی اس لئے نہیں کی تھی کہ تمہیں کام میں کمزور اور ڈھیلا پایا ہو۔ اور یہ چاہا ہو کہ تم اپنی کوشش کو تیز کر دو۔ اور اگر تمہیں اس منصب حکومت سے جو تمہارے ہاتھ میں تھا میں نے ہٹایا تھا تو تمہیں کسی ایسی جگہ کی حکومت سپرد کرتا جس میں تمہیں زحمت کم ہو اور وہ تمہیں پسند بھی زیادہ آئے۔

اِنَّ الرَّجُلَ الَّذِیْ كُنْتُ وَلَّیْتُهٗ اَمْرَ مِصْرَ كَانَ لَنَا رَجُلًا نَّاصِحًا، وَ عَلٰى عَدُوِّنَا شَدِیْدًا نَّاقِمًا، فَرَحِمَهُ اللّٰهُ! فَلَقَدِ اسْتَكْمَلَ اَیَّامَهٗ، وَ لَاقٰى حِمَامَهٗ، وَ نَحْنُ عَنْهُ رَاضُوْنَ، اَوْلَاهُ اللّٰهُ رِضْوَانَهٗ، وَ ضَاعَفَ الثَّوَابَ لَهٗ.

بلاشبہ جس شخص کو میں نے مصر کا والی بنایا تھا وہ ہمارا خیر خواہ اور دشمنوں کیلئے سخت گیر تھا۔ خدا اس پر رحمت کرے! اس نے زندگی کے دن پورے کر لئے اور موت سے ہمکنار ہو گیا، اس حالت میں کہ ہم اس سے رضا مند ہیں، خدا کی رضا مندیاں بھی اسے نصیب ہوں، اور اسے بیش از بیش ثواب عطا کرے۔

فَاَصْحِرْ لِعَدُوِّكَ، وَ امْضِ عَلٰى بَصِیْرَتِكَ، وَ شَمِّرْ لِحَرْبِ مَنْ حَارَبَكَ، وَ ادْعُ اِلٰى‏ سَبِیْلِ رَبِّكَ، وَ اَكْثِرِ الْاِسْتِعَانَةَ بِاللّٰهِ یَكْفِكَ مَاۤ اَهَمَّكَ، وَ یُعِنْكَ عَلٰى مَا نَزَلَ بِكَ اِنْ شَآءَ اللّٰهُ!.

اب تم دشمن کے مقابلے کیلئے باہر نکل کھڑے ہو، اور اپنی بصیرت کے ساتھ روانہ ہو جاؤ، اور جو تم سے لڑے اس سے لڑنے کیلئے آمادہ ہو جاؤ، اور اپنے پروردگار کی راہ کی طرف دعوت دو، اور زیادہ سے زیادہ اللہ سے مدد مانگو کہ وہ تمہاری مہمات میں کفایت کرے گا اور مصیبتوں میں تمہاری مدد کرے گا۔ ان شاء اللہ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

یہ بھی دیکھیں
Close
Back to top button