مکتوبات

مکتوب (۵۲)

(٥٢) وَ مِنْ كِتَابٍ لَّهٗ عَلَیْهِ السَّلَامُ

مکتوب (۵۲)

اِلٰۤى اُمَرَآءِ الْبِلَادِ فِیْ مَعْنَى الصَّلٰوةِ

نماز کے بارے میں مختلف شہروں کے حکمرانوں کے نام

اَمَّا بَعْدُ! فَصَلُّوْا بِالنَّاسِ الظُّهْرَ حَتّٰى تَفِیْٓ‏ءَ الشَّمْسُ مِثْلَ مَرْبَضِ الْعَنْزِ.

ظہر کی نماز پڑھاؤ اس وقت تک کہ سورج اتنا جھک جائے کہ بکریوں کے باڑے کی دیوار کا سایہ اس کے برابر ہو جائے۔

وَ صَلُّوْا بِهِمُ الْعَصْرَ، وَ الشَّمْسُ بَیْضَآءُ حَیَّةٌ فِیْ عُضْوٍ مِّنَ النَّهَارِ حِیْنَ یُسَارُ فِیْهَا فَرْسَخَانِ.

اور عصر کی نماز اس وقت تک پڑھا دینا چاہیے کہ سورج ابھی روشن اور زندہ ہو اور دن ابھی اتنا باقی ہو کہ چھ میل کی مسافت طے کی جا سکے۔

وَ صَلُّوْا بِهِمُ الْمَغْرِبَ حِیْنَ یُفْطِرُ الصَّآئِمُ ،وَ یَدْفَعُ الْحَاجُّ.

اور مغرب کی نماز اس وقت پڑھاؤ جب روزہ دار روزہ افطار کرتا ہے اور حاجی عرفات سے واپس جاتے ہیں۔

وَ صَلُّوْا بِهِمُ الْعِشَآءَ حِیْنَ یَتَوَارَى الشَّفَقُ اِلٰى ثُلُثِ اللَّیْلِ.

اور عشاء کی نماز مغرب کی سرخی غائب ہو نے سے رات کے ایک تہائی حصہ تک پڑھا دو۔

وَ صَلُّوْا بِهِمُ الْغَدَاةَ وَ الرَّجُلُ یَعْرِفُ وَجْهَ صَاحِبِهٖ.

اور صبح کی نماز اس وقت پڑھاؤ جب آدمی اپنے ہمراہی کا چہرہ پہچان لے۔

وَ صَلُّوْا بِهِمْ صَلٰوةَ اَضْعَفِهِمْ، وَ لَا تَكُوْنُوْا فَتَّانِیْنَ.

اور نماز اتنی مختصر پڑھاؤ جو ان میں سب سے کمزور آدمی پر بھی بار نہ ہو اور لوگوں کیلئے صبر آزما نہ بن جاؤ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

یہ بھی دیکھیں
Close
Back to top button