نہج البلاغہ در آئینہ اشعار

بھیک اس کو چاھئے مولا تیرے عرفان کی

قوت ادراک اتنی ھے نہیں انسان کی

تاکہ وہ سمجھے حقیقت حضرت یزدان کی

جب بھی ھم پڑھتے ہیں سورہ ھل اتی کا باخدا

اصل میں کرتے ہیں باتیں آل کے احسان کی

کہہ رہی ھے معرفت چہرہ علی کا دیکھ کر

دیکھئے نہج البلاغہ میں جھلک قرآن کی

عشق حیدر اور عمل تاکہ ھمیشہ ساتھ ہوں

اس لئے پڑھتا ہوں سیرت بوزرو سلمان کی

ہو اگر ہر اک عمل میں صدق اور اخلاص تو

اس عمل تک نہ رسائی ہوگی پر شیطان کی

آشنا کشکول لیکر آگیا در پر تیرے

بھیک اس کو چاھئے مولا تیرے عرفان کی

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button