اخبارتصاویر گیلریشعبہ نشرواشاعت

نہج البلاغہ کی پہلی منفرد اشاعت

باب العلم کے سینے سے نکلے علم و حکمت کے انمول موتوں کو سید رضی رحمۃ اللہ علیہ نے مالا میں پرو کر نہج البلاغہ نام رکھا اور کیا خوب کہا کہ:

"کلام علی علیہ السلام میں علم الھی کی جھلک اور فرمان نبوی ص کی خوشبو ہے” 

علامہ مفتی جعفر حسین رحمۃ اللہ علیہ نے نہج البلاغہ کو اردو کے رنگ سے مزین کیا اور اس پر محققانہ اور انتہائی مفید حواشی بھی لکھے۔ اس ترجمہ کو اردو دان طبقہ میں بے بہا اہمیت ملی۔ مارچ 1956 میں یہ ترجمہ مکمل ہوا اور اس وقت سے اب تک ایک مخصوص کتابت کے عکسی ایڈیشن شائع ہو رہے ہیں۔

گزشتہ کئی سالوں سے شدت سے ضرورت محسوس کی جا رہی تھی کہ اس ترجمہ کو بہتر انداز میں شائع کیا جائے۔ چنانچہ مرکز افکار اسلامی نے اس کام کو اپنے ذمہ لیا اور چند سال کی محنت کے بعد نئے انداز سے نہج البلاغہ حاضر خدمت ہے۔

 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

یہ بھی دیکھیں
Close
Back to top button