شمع زندگی

45۔ کار خیر میں مدد

فَاِذَا رَاَيْتُمْ خَيْراً فَاَعِيْنُوْا عَلَيْهِ، وَإِذَا رَاَيْتُمْ شَرّاً فَاذْهَبُوْا عَنْهُ۔ (نہج البلاغہ خطبہ 174)
بھلائی کو دیکھو تو اسے تقویت پہنچاؤ اور برائی کو دیکھو تو اس سے دامن بچاؤ۔

انسان کے لیے جہاں اچھائی کے کام انجام دینا ضروری ہے وہیں دوسروں کے اچھائی کے کاموں میں مدد کرنا بھی ایک فریضہ ہے۔ دوسروں کی مدد کے کئی طریقے ہو سکتے ہیں۔ کسی کو بھلائی کرتے دیکھا تو اس کی حوصلہ افزائی اس کے کام کو تقویت پہنچاتی ہے۔ اچھائی کا کام انجام دینے والوں کی تعریف میں کبھی کنجوسی نہ کریں۔

البتہ یہ اصول مدنظر رہے کہ تعریف محفل میں کریں تو زیادہ اثر ہوتا ہے اور تنقید تنہائی میں کریں تو مفید ہوتی ہے۔ اگر کسی کو کار خیر میں عملی ضرورت ہے تو اس کی مدد کریں۔ ویسے بھی آج کل گروہی کاموں کی زیادہ ضرورت ہے اور گروہی کام زیادہ مضبوط اور دیر پا ہوتے ہیں۔

اگر کوئی شخص ایک کار خیر انجام دے رہا ہے تو آپ اسی قسم کا اپنا کام شروع کرنے کے بجائے جس نے شروع کیا ہوا ہے اسی کی مدد کریں، یہ مت خیال کریں کہ چونکہ وہ اس کا کام ہے اسی کا نام ہوگا۔ البتہ نام کے لیے کام نہ کریں خدمت و خلوص کے ساتھ کام کریں۔

برائی کے کاموں کو دیکھیں تو اس سے دور ہو جائیں، اس کام والے کی حوصلہ شکنی کریں۔ آپ کی حوصلہ شکنی سے وہ سوچے گا کہ میں غلط کام کر رہا ہوں اور نہیں بھی چھوڑے گا تو آپ نے اپنا فریضہ تو ادا کر دیا۔ بھلائی کے کاموں میں اس انتظار میں مت بیٹھیں کہ کوئی بڑا کام کروں گا، نہیں بڑے کام چھوٹے کام ہی سے شروع ہوتے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

یہ بھی دیکھیں
Close
Back to top button