دروس

قرآن درس زندگی ہے

درس اول

قرآن درس زندگی ہے

اللہ سبحانہ تعالی نے انسان کو خلق کیا اور اس کو زندگی گزارنے کے طریقے بتانے کے لئے ایک طرف اپنے معصوم بندوں کو بھیجا تاکہ وہ ایک پاک و کامیاب زندگی گزار کر دوسروں کے لئے نمونہ بنیں اور ساتھ ہے قیامت تک کے لئے ایسی زندگی جیسے خالق چاہتا ہے گزارنے کے لئے قرآن مجید جیسا ہدایت نامہ بھیجا۔ 

اس کی مرضی کے مطابق گزاری جانے والی زندگی کو حیاتِ طیبہ (پاکیزہ زندگی) قرار دیا اور ارشاد فرمایا :مَنْ عَمِلَ صَالِحاً مِّن ذَكَرٍ أَوْ أُنثَى وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَلَنُحْيِيَنَّهُ حَيَاةً طَيِّبَةً : ’’مرد ہو یا عورت جو کوئی بھی نیک عمل کرے گا اس حالت میں کہ وہ مومن ہو ہم اسے حیاتِ طیبہ عطا کریں گے‘‘(سورہ نحل97)

حیات طیبہ کی تفسیر میں بہت سی تفاصیل بیان ہوئی ہیں۔  امیر المؤمنین علیہ السلام سے حیات طیبہ کے بارے میں پوچھا گیا تو فرمایا’’یہ قناعت ہے‘‘

(نہج البلاغہ کلمات قصار229 )

اپنی زندگیوں کو پاکیزہ زندگی بنانے کے لئے قرآن مجید کی آیات یا معصومین کی فرمائشات میں سے ایک جملہ کو لے کر اسی زندگی کے لئے درس بنایا جا سکتا ہے اور زندگی اس کے مطابق بسر کر کے اس زندگی کو پاکیزہ زندگی  قرار دیا جا سکتا ہے۔

سورہ نحل کی اس آیت مجیدہ سے پہلے والی آیت میں ایک درس ایک جملہ میں یوں بیان ہوا ہے

(1)مَا عِندَكُمْ يَنفَدُ وَمَا عِندَ اللّهِ بَاقٍ(نحل96)

 

جو کچھ تمہارے پاس ہے وہ فنا ہونے والا ہے لیکن جو کچھ خدا کے پاس ہے وہ باقی رہنے والا ہے۔

 

(2) قُلْ إِنَّ صَلاَتِي وَنُسُكِي وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي لِلّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ (سورہ انعام:162)

کہہ دیجئے: میری نماز،میری تمام عبادتیں،میری زندگی،میری موت یہ سب تما م جہانوں کے پالنے والے کے لئے ہیں۔

یعنی اگر زندگی کا ہر فعل خدا کے لئے ہو اسی کے لئے زندہ رہے اور اسی کی خاطر جان دے تو یہ حیات طیبہ بنے گی۔ 

بزرگ علما کرام  اپنی اولاد کے لئے بالخصوص اور تمام مومنین کے لئے بالعموم چالیس احادیث جمع کرتے تھے جو ان کے لئے درس زندگی قرار دیتے تھے۔

آیت اللہ العظمی امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی چہل حدیث اردو میں بھی موجود ہے اور واقعا ایک ایک حدیث درس زندگی ہے۔

آیت اللہ العظمی ناصرت مکارم شیرازی نے 150 احادیث ایک کتاب میں جمع کیں اور انہیں ’’زندگی کے 150 درس‘‘ کا نام دیا۔

ہمیں کوشش کرنی چاہئے کہ اپنی زندگیوں کے لئے ایسی مختصر سی آیات یا مختصر روایات کو تحریری صورت میں  اصول کے طور پر رکھنا چاہئے۔اس درس میں دو آیات سورہ نحل 96 اور سورہ انعام 162 درس کے طور پر پیش کی گئی ہیں خدا وند عالم عمل کی توفیق دے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

یہ بھی دیکھیں
Close
Back to top button