شمع زندگی

226۔ علم

لَاشَرَفَ كَالْعِلْمِ۔ (نہج البلاغہ حکمت ۱۱۳)
علم جیسی کوئی بزرگی اور شرف نہیں۔

علم وہ چراغ ہے جو انسان کے لئے بلندیوں کی راہیں روشن کرتا ہے، بھٹکے ہؤوں کی ہدایت کی طرف راہنمائی کرتا ہے۔ اب یہی علم اگر بشریت کی اصلاح، راہنمائی، نفع اور بھلائی کے لئے استعمال ہوگا تو شرف و بزرگی کا باعث ہوگا۔ اگر انہی معلومات کو کوئی انسان کی تباہی و بربادی کے لئے استعمال کرے گا تو نہ عالم کہلانے کا حقدار ہوگا اور نہ ہی اچھے الفاظ سے یاد کیے جانے کے قابل ہوگا۔ حقیقی علم وہی ہے جس سے انسان اپنی زندگی سنوارے اور دوسروں کی زندگیوں کو سنوارنے کے لئے اسے استعمال کیا کرے۔ علم کی فضیلت میں قرآن مجید سمیت کتابیں بھری پڑی ہیں۔ کسی نےلکھا: علم تمام افتخارات اور انسانی عظمتوں کی چابی ہے۔ کسی نے فرمایا ’’میں مقام و شخصیت اور عزت و شرف کی تلاش میں نکلا تو اسےعلم میں پایا‘‘۔ یہ فرمان حقیقت میں علم حاصل کرنے کی اہمیت کو بھی اجا گر کرتا ہے اور اسے انسانیت کی خدمت میں استعمال کرنے کی تاکید بھی کرتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

یہ بھی دیکھیں
Close
Back to top button