شمع زندگیمیڈیا گیلری

354۔ نیکی کو کم نہ سمجھو

اِفْعَلُوا الْخَيْرَ وَ لَا تَحْقِرُوْا مِنْهُ شَيْئاً۔(نہج البلاغہ حکمت ۴۲۲)
اچھے کام کرو اور تھوڑی سی بھلائی کو بھی حقیر مت سمجھو۔

انسان کوئی ایسا عمل انجام دے جس سے مخلوق خدا کو فائدہ ہو اور اسے خوشی حاصل ہو اچھائی اور خیر کہلاتا ہے۔ لازم نہیں کہ یہ کوئی بڑا فائدہ ہو، کسی کو تھوڑی سی دوا کی ضرورت ہے اسی سے اسے صحت حاصل ہو جائے تو یہی بڑی خیر اور اچھائی ہے، اسے چھوٹا نہیں سمجھنا چاہیے۔ اس لیے جتنی بھلائی کی قدرت ہو اسے چھوٹا سمجھ کر ترک نہیں کرنا چاہیے۔ چھوٹی چھوٹی اچھائیاں ہی بڑی بنتی ہیں۔ یہی چھوٹے چھوٹے اچھے کام زندگیوں کو بدلنے کا سبب بنتے ہیں۔

اگر کسی اچھائی کو چھوٹا سمجھ کر چھوڑ دیا جائے تو پھر اچھائیوں کا سلسلہ شروع ہی نہ ہوسکے۔ ساتھ یہ بھی فرمایا کہ کسی اچھائی کو یہ کہ کر مت چھوڑو کہ کوئی دوسرا کر لے گا، اس طرح اچھائی تو دوسرے کی ذریعہ انجام پاجائے گی مگر آپ محروم رہ جائیں گے۔ امیرالمومنینؑ حقیقت میں لوگوں کو اچھائیوں کی تشویق دلا رہے ہیں تاکہ معاشرے میں اچھائیاں عام ہوں۔ اور انھیں دوسروں پر ڈال کر کوئی خود کو محروم نہ کرے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

یہ بھی دیکھیں
Close
Back to top button