منظوم نہج البلاغہ

منظوم نہج البلاغہ خطبہ 19

اشعث بن قیس کی غداری و نفاق کا تذکرہ

منظوم ترجمہ: شاعر نہج البلاغہ مولانا سلمان عابدیؔ

جب اک دن آپ محو خطبہ تھے کوفہ کے منبر پر

تو بیٹا قیس کا اشعث یہ بولا آپ سے اٹھ کر

بیاں یہ آپ کا تو آپ کی ہی ضد میں ہے مولا

تو چشم غیض سے دیکھا اسے اور پھر یہ فرمایا

تو کیا جانے کہ کیا میرے مخالف اور موافق ہے

تو کافر گود کا پروردہ ہے تو اک منافق ہے

خدا کی اور لعنت کرنے والوں کی بھی ہو نفریں

جولاہے کے پسر اے قیس کے فرزند او بے دین

تو اک موقع پہ اہل کفر کے ہاتھوں بنا قیدی

مسلمانوں کے ہاتھوں بھی ہوئی تیری رسن بندی

مگر تجھ کو نہ تیرا مال ذلت سے بچا پایا

نہ ہی تیرا حسب اس وقت تیرے کام کچھ آیا

خود اپنی قوم پر جو شخص بھی تلوار کھینچے گا

اور اس کو موت کی جانب بلائے گا صدا دے گا

تو وہ اپنے قریبی لوگوں کی نفرت کے قابل ہے

بھروسہ دور والے بھی کریں اس پر یہ مشکل ہے

ختم شد

اس بارے میں مزید

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button