کلمات قصار

نہج البلاغہ حکمت 209: آخری دور

(٢٠٩) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ

(۲۰۹)

لَتَعْطِفَنَّ الدُّنْیَا عَلَیْنَا بَعْدَ شِمَاسِهَا عَطْفَ الضَّرُوْسِ عَلٰى وَلَدِهَا.

یہ دنیا منہ زوری دکھانے کے بعد پھر ہماری طرف جھکے گی، جس طرح کاٹنے والی اونٹنی اپنے بچہ کی طرف جھکتی ہے۔

وَ تَلَا عَقِیْبَ ذٰلِكَ:

اس کے بعد حضرتؑ نے اس آیت کی تلاوت فرمائی:

﴿وَ نُرِیْدُ اَنْ نَّمُنَّ عَلَی الَّذِیْنَ اسْتُضْعِفُوْا فِی الْاَرْضِ وَ نَجْعَلَهُمْ اَىِٕمَّةً وَّ نَجْعَلَهُمُ الْوٰرِثِیْنَۙ۝﴾.

’’ہم یہ چاہتے ہیں کہ جو لوگ زمین میں کمزور کر دیئے گئے ہیں ان پر احسان کریں اور ان کو پیشوا بنائیں اور انہی کو (اس زمین کا) مالک بنائیں‘‘۔

یہ ارشاد امام منتظر  کے متعلق ہے جو سلسلہ امامت کے آخری فرد ہیں۔ ان کے ظہور کے بعد تمام سلطنتیں اور حکومتیں ختم ہو جائیں گی اور ﴿ لِيُظْهِرَهٗ عَلَى الدِّيْنِ كُلِّهٖ‌ؕ﴾ کا مکمل نمونہ نگاہوں کے سامنے آ جائے گا۔

هر كسی را دولتی از آسمان آید پديد

دولت آل علیؑ آخر زمان آيد پديد

اس بارے میں مزید

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

یہ بھی دیکھیں
Close
Back to top button