کلمات قصار

نہج البلاغہ حکمت 257: حاجت روائی

(٢٥٧) وَ قَالَ عَلَیْهِ السَّلَامُ

(۲۵۷)

لِكُمَیْلِ بْنِ زِیَادٍ النَّخَعِیِّ:

کمیل ابن زیاد نخعی سے فرمایا:

یَا كُمَیْلُ! مُرْ اَهْلَكَ اَنْ یَّرُوْحُوْا فِیْ كَسْبِ الْمَكَارِمِ، وَ یُدْلِجُوْا فِیْ حَاجَةِ مَنْ هُوَ نَآئِمٌ، فَوَالَّذِیْ وَسِعَ سَمْعُهُ الْاَصْوَاتَ مَا مِنْ اَحَدٍ اَوْدَعَ قَلْبًا سُرُوْرًا اِلَّا وَ خَلَقَ اللهُ لَهٗ مِنْ ذٰلِكَ السُّرُوْرِ لُطْفًا، فَاِذَا نَزَلَتْ بِهٖ نَآئِبَةٌ جَرٰۤى اِلَیْهَا كَالْمَآءِ فِی انْحِدَارِهٖ، حَتّٰى یَطْرُدَهَا عَنْهُ كَمَا تُطْرَدُ غَرِیْبَةُ الْاِبلِ.

اے کمیل! اپنے عزیز و اقارب کو ہدایت کرو کہ وہ اچھی خصلتوں کو حاصل کرنے کیلئے دن کے وقت نکلیں اور رات کو سو جانے والے کی حاجت روائی کو چل کھڑے ہوں۔ اُس ذات کی قسم جس کی قوتِ شنوائی تمام آوازوں پر حاوی ہے! جس کسی نے بھی کسی کے دل کو خوش کیا تو اللہ اُس کیلئے اُس سرور سے ایک لطفِ خاص خلق فرمائے گا کہ جب بھی اُس پر کوئی مصیبت نازل ہو تو وہ نشیب میں بہنے والے پانی کی طرح تیزی سے بڑھے اور اجنبی اونٹوں کو ہنکانے کی طرح اس مصیبت کو ہنکا کر دور کر دے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button