
مرکز افکار اسلامی کی کوشش ہے کہ پیغام امیر المومنین نہج البلاغہ کو عام کیا جائے اور نہج البلاغہ کی جن سابقین نے خدمت کی ہے ان کی محنتوں کو قوم تک پہنچایا جائے۔ ان سابقین صالحین میں سے ایک جناب علامہ سید مرتضی حسین فاضل لکھنوی ہیں۔
مرحوم فاضل لکھنوی ان علماء میں سے ہیں جنہیں واقعاً نہج البلاغہ کا خدمت گزار کہا جا سکتا ہے۔
نہج البلاغہ کا ایک مخصوص ترجمہ جو 1954 میں میں مکمل ہوا اس میں کلمات قصار کا ترجمہ آپ کا ہے۔ اس ترجمہ میں خطبات کا ترجمہ اہلسنت دانشور جناب رئیس احمد جعفری کا ہے، خطوط کا ترجمہ اہلسنت عالم جناب عبد الرزاق ملیح آبادی کا ہے۔
جناب صدر الافاضل کے فرزند گرامی کے بقول رئیس احمد جعفری کو بھی آپ ہی نے ترجمہ پر آمادہ فرمایا۔ یہ ترجمہ ”شیخ غلام علی اینڈ سنز پبلشرز لاہور“ نے شائع کرایا۔
جناب رئیس احمد جعفری ندوی کے ترجمہ میں جا بجا آپ کی تشریحات موجود ہیں۔ آپ نے م ح کے الفاظ سے اپنا نام لکھا۔
یہ ترجمہ شیعہ اور اہل سنت کا مشترکہ ترجمہ ہونے کی وجہ سے اور اہلسنت کے ایک مشہور ادارے کی اشاعت ہونے کے سبب اپنی ایک خاص شہرت رکھتا ہے۔ یہ ترجمہ علامہ مفتی جعفر حسینؒ کے ترجمہ سے پہلے کا ہے اور مفتی صاحبؒ نے پہلے ایڈیشن میں اس کا تذکرہ بھی کیا ہے۔
جناب فاضل لکھنویؒ کے نہج البلاغہ پر چند مقالے ہیں جن میں سے ایک ”نہج البلاغہ کا ادبی مطالعہ“ ہے جو افکار اسلامی کی طرف سے قارئین کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے۔ مرکز افکار اسلامی جناب فاضل لکھنوی کے فرزند حجت الاسلام و المسلمین علامہ حسین مرتضیٰ فاضل مد ظلہ کا شکر گزار ہے جنہوں نے یہ مقالہ مہیا کیا اور اسے ویب سائٹ پر لگانے کی اجازت دی۔
نام کتاب: نہج البلاغہ کا ادبی مطالعہ
مؤلف: مولانا مرتضیٰ حسین صاحب قبلہ فاضل
پیشکش: ادارہ تعلیمات الہیہ کراچی
ناشر: ایجوکیشنل پریس کراچی
زبان: اردو
موضوع: کلام امیرالمومنین امام علی علیہ السلام، نہج البلاغہ کی ترجمہ، ادبیات، تعارف
ڈاؤن لوڈ کریں
|
آن لائن پڑھیں |
ڈاؤن لوڈ کریں |



