کلمات قصار

نہج البلاغہ حکمت 437: عدل و جود

(٤٣٧) وَ سُئِلَ عَلَیْهِ السَّلَامُ

(۴۳۷)

اَیُّمَاۤ اَفْضَلُ: الْعَدْلُ، اَوِ الْجُوْدُ؟ فَقَالَ ؑ:

آپؑ سے دریافت کیا گیا کہ عدل بہتر ہے یا سخاوت؟ فرمایا کہ:

اَلْعَدْلُ یَضَعُ الْاُمُوْرَ مَوَاضِعَهَا، وَ الْجُوْدُ یُخْرِجُهَا مِنْ جِهَتِهَا، وَ الْعَدْلُ سَآئِسٌ عَامٌّ، وَ الْجُوْدُ عَارِضٌ خَاصٌّ، فَالْعَدْلُ اَشْرَفُهُمَا وَ اَفْضَلُهُمَا.

عدل تمام امور کو ان کے موقع و محل پر رکھتا ہے اور سخاوت ان کو ان کی حدوں سے باہر کر دیتی ہے۔ عدل سب کی نگہداشت کرنے والا ہے اور سخاوت اسی سے مخصوص ہو گی جسے دیا جائے۔ لہٰذا عدل سخاوت سے بہتر و برتر ہے۔

اس بارے میں مزید

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button