
منظوم ترجمہ: شاعر نہج البلاغہ مولانا سلمان عابدیؔ
وہ کہتا ہے بجائے دل کے بیعت ہاتھ سے کی ہے
تو تب بھی گویا کہ اقرار بیعت کرلیا اس نے
مگر اب آکے دل کے کھوٹ کا دعوا وہ کرتا ہے
تو اس کو چاہئیے پکا ثبوت اس کا مجھے اب دے
نہیں تو پھر اسی بیعت میں واپس اس کو آنا ہے
کہ جس بیعت کو اس نے توڑا جس بیعت سے نکلا ہے
ختم شد





