
منظوم ترجمہ: شاعر نہج البلاغہ مولانا سلمان عابدیؔ
مری جاں کی قسم جو لوگ حق سے ہٹ کے چلتے ہیں
جو گمراہی کے وحشت ناک صحرا میں بھٹکتے ہیں
میں ان سے جنگ کرنے میں نہ کوئی نرمی برتوں گا
نہ کوئی چھوٹ دوں گا اور نہ کوئی سستی برتوں گا
خدا کے بندو خوف رب کرو اور بھاگ کر ( دیکھو)
تم اس کے دامن رحمت کے سائے میں چلے آو
جو رہ اس نے دکھائی ہے اسی پر تم چلو اکثر
اور ان احکام پر عامل رہو عاید ہیں جو تم پر
اگر ایسا ہوا تو کامیابی کا قیامت کی
علی ضامن ہے چاہے مل نہ پائے فوز دنیاوی
ختم شد





