مقالات

کس سے دوستی کی جائے ؟

کس سے دوستی کی جائے ؟

دوست، انسان کی شخصیت کا پتہ دیتا ھے ۔ اگر ھم ان افراد سے دوستی کریں جو بد نام، بد سیرت ، بد اخلاق اور فاسد ھوں تو ھمارا شمار بھی ان ھی لوگوں میں ھونے لگے گا اور وہ دوست ھمیں بھی اپنی ھی جیسی صفات سے متّصف کر دیں گے ۔ اس کے برخلاف خوش اخلاق و نیک سیرت دوست، ھماری زندگی کے رشد و کمال میں اھم کردار ادا کرتا ھے ۔ دوستی عموماً ایک دوسرے پر اپنا رنگ چھوڑتی ھے لھٰذا نیک افراد کی دوستی، خیر و صلاح کی طرف مائل کرتی ھے اور اگر دلی محبّت پائی جائے تو عملی اطاعت بھی مشاھدہ میں آتی ھے ۔ جیسا کہ حضرت علی (ع) نے فرمایا :
تم ان لوگوں میں سے نہ بنو جو صالحین کو دوست رکھتے ھیں لیکن ان جیسا عمل نھیں کرتے ھیں، گناھگاروں سے نفرت کرتے ھیں لیکن خود گناھوں میں مبتلا ھوتے ھیں ۔ 1 
حضرت علی ( ع ) اپنے فرزند ارجمند امام حسن مجتبیٰ ( ع ) کو نصیحت آمیز خط میں دوست کے اثرات کے سلسلہ میں تحریر فرماتے ھیں ” اھل خیر کے ساتھ رھو تاکہ انھی میں شمار کئے جاؤ اور اھل شر سے الگ رھو تاکہ ان سے الگ سمجھے جاؤ ” ۔2
اس سے واضح ھوتا ھے کہ اچھے اور بُرے لوگوں سے دوستی و رفاقت آھستہ آھستہ اپنا اثر دکھانا شروع کر دیتی ھے ۔ حضرت علی (ع) اور دیگر ائمّہ (ع) کے ارشادات و فرمودات سے معلوم ھوتا ھے کہ رفاقت و دوستی اس سے کرنی چاھئے جو خدا شناس، دیندار، سچ بولنے والا، نیک سیرت، امانتدار اور پاک و پاکیزہ ھو ۔

حوالہ جات

1۔  حکمت / ١۵٠ 
2۔ مکتوب / ٣١ 

تحریر: سید حیدر عباس رضوی

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button