مقالات

تمہیں صرف حق سے دلچسپی ہونا چاہئے اور صرف باطل ہی سے گھبرانا چاہئے

 تمہیں صرف حق سے دلچسپی ہونا چاہئے اور صرف باطل ہی سے گھبرانا چاہئے 

 جب خلیفہ سوم نے صحابی پیامبر اکرم ص کو مدینہ سے ربذہ کے جنگل کی طرف جلا وطن کرنے کا حکم صادر کیا
اور کہا کوئی بھی ابوذر سے بات نہ کرے اور ابوذر کو الوداع کرنے کیلئے نہ جائے لوگ خلیفہ کے خوف سے ابوذر جیسے بزرگ صحابی کی ملاقات کو نہ آئے
تو اس وقت مولا علی علیہ السلام اپنے دونوں شہزادوں حسن و حسین اور اپنے بھائی عقیل اور عمار یاسر کے ہمراہ ابوذر کو الوداع کرنے کیلئے تشریف لائے

 تو ابوذر سے فرمایا:

 اے ابو ذر! تم اللہ کے لیے غضب ناک ہوئے ہو تو پھر جس کی خاطر یہ تمام غم و غصہ ہے اسی سے امید بھی رکھو۔
 ان لوگوں کو تم سے اپنی دنیا کے متعلق خطرہ ہے اور تمہیں ان سے اپنے دین کے متعلق اندیشہ ہے۔
 لہذا جس چیز کے لیے انہیں تم سے کھٹکا ہے وہ انہیں کے ہاتھ میں چھوڑو اور جس شے کےلیے تمہیں ان سے اندیشہ ہے اسے لے کر ان سے بھاگ نکلو۔
 جس چیز سے تم انہیں محروم کر کے جار ہے ہو، کاش کہ وہ سمجھتے کہ وہ اس کے کتنے حاجتمند ہیں
 اور جس چیز کو انہوں نے تم سے روک لیا ہے اس سے تم بہت ہی بے نیاز ہو
 اور جلد ہی تم جان لو گے کہ کل فائدہ میں رہنے والاکون ہے اور کس پر حسد کرنے والے زیادہ ہیں۔ 
 اگر یہ آسمان و زمین کسی بندے پر بند پڑے ہوں اور وہ اللہ سے ڈرے تو وہ اس کے لیے زمین و آسمان کی راہیں کھول دے گا

 تمہیں صرف حق سے دلچسپی ہونا چاہئے اور صرف باطل ہی سے گھبرانا چاہئے۔

 اگر تم ان کی دنیا قبول کر لیتے تو وہ تمہیں چاہنے لگتے اور تم اس میں کوئی حصہ اپنے لیے مقرر کرا لیتے تو وہ تم سے مطمئن ہو جاتے ۔

نهج البلاغه خطبه128 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

یہ بھی دیکھیں
Close
Back to top button