مکتوبات

مکتوب (۵) اشعت ابن قیس والیِٔ  آذربائیجان کے نام

(٥) وَ مِنْ كِتَابٍ لَّهٗ عَلَیْهِ السَّلَامُ

مکتوب (۵)

اِلَى الْاَشْعَثِ بْنِ قَيْسٍ، عَامِلِ اَذْرَبِيْجَانَ

اشعث ابن قیس والی آذر بائیجان کے نام

وَ اِنَّ عَمَلَكَ لَیْسَ لَكَ بِطُعْمَةٍ، وَ لٰكِنَّهٗ فِیْ عُنُقِكَ اَمَانَةٌ، وَ اَنْتَ مُسْتَرْعًی لِّمَنْ فَوْقَكَ.

یہ عہدہ [۱] تمہارے لئے کوئی آزوقہ نہیں ہے، بلکہ وہ تمہاری گردن میں ایک امانت (کا پھندا) ہے اور تم اپنے حکمران بالا کی طرف سے حفاظت پر مامور ہو۔

لَیْسَ لَكَ اَنْ تَفْتَاتَ فِیْ رَعِیَّةٍ، وَ لَا تُخَاطِرَ اِلَّا بِوَثِیْقَةٍ، وَ فِیْ یَدَیْكَ مَالٌ مِّنْ مَّالِ اللهِ عَزَّ وَ جَلَّ، وَ اَنْتَ مِنْ خُزَّانِهٖ حَتّٰی تُسَلِّمَهٗ اِلَیَّ، وَ لَعَلِّیْۤ اَنْ لَّاۤ اَكُوْنَ شَرَّ وُلَاتِكَ لَكَ، وَالسَّلَامُ.

تمہیں یہ حق نہیں پہنچتا کہ رعیت کے معاملہ میں جو چاہو کر گزرو۔ خبردار! کسی مضبوط دلیل کے بغیر کسی بڑے کام میں ہاتھ نہ ڈالا کرو۔ تمہارے ہاتھوں میں خدائے بزرگ و برتر کے اموال میں سے ایک مال ہے اور تم اس وقت تک اس کے خزانچی ہو جب تک میرے حوالے نہ کر دو۔ بہرحال میں غالباً تمہارے لئے بر احکمران تو نہیں ہوں۔ والسلام۔

۱؂جب امیر المومنین علیہ السلام جنگ جمل سے فارغ ہوئے تو اشعث ابن قیس کو جو حضرت عثمان کے زمانے سے آذربائیجان کا عامل چلا آ رہا تھا تحریر فرمایا کہ وہ اپنے صوبے کا مال خراج و صدقات روانہ کرے، مگر چونکہ اسے اپنا عہدہ و منصب خطرہ میں نظر آ رہا تھا اس لئے وہ حضرت عثمان کے دوسرے عمال کی طرح اس مال کو ہضم کر جانا چاہتا تھا۔ چنانچہ اس خط کے پہنچنے کے بعد اس نے اپنے مخصوصین کو بلایا اور ان سے اس خط کا ذکر کرنے کے بعد کہا کہ مجھے اندیشہ ہے کہ یہ مال مجھ سے چھین لیا جائے گا، لہٰذا میرا ارادہ ہے کہ میں معاویہ کے پاس چلا جاؤں۔ جس پر ان لوگوں نے کہا کہ یہ تمہارے لئے باعث ننگ و عار ہے کہ اپنے قوم قبیلے کو چھوڑ کر معاویہ کے دامن میں پناہ لو۔ چنانچہ ان لوگوں کے کہنے سننے سے اس نے جانے کا ارادہ تو ملتوی کر دیا مگر اس مال کے دینے پر آمادہ نہ ہوا۔ جب حضرتؑ کو اس کی اطلاع ہوئی تو آپؑ نے اسے کوفہ طلب کرنے کیلئے حجرا بن عدی کندی کو روانہ کیا جو اسے سمجھا بجھا کر کوفہ لے آئے۔ یہاں پہنچنے پر اس کا سامان دیکھا گیا تو اس میں چار لاکھ درہم پائے گئے جس میں سے تیس ہزار حضرتؑ نے اسے دے دیئے اور بقیہ بیت المال میں داخل کر دیے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

یہ بھی دیکھیں
Close
Back to top button