منظوم نہج البلاغہ

منظوم نہج البلاغہ خطبہ 46

جب شام کی جانب روانہ ہوئے تو فرمایا

منظوم ترجمہ: شاعر نہج البلاغہ مولانا سلمان عابدیؔ

خدایا! میں سفر کی زحمتوں سے

اور اس سے واپسی کی وحشتوں سے

اور اہل و مال کی بدحالیوں سے

عیال و آل کی بربادیوں سے

پناہ و آسرا میں چاہتا ہوں

مدد تجھ سے سدا میں چاہتا ہوں

تو ہی ہے ہمسفر تو گھر کا نگراں

ہے ان دونوں کا بس تو ہی نگہبان

جو گھر میں ہو وہ کیسے ہمسفر ہو

مسافر کیسے گھر سے باخبر ہو

ختم شد

اس بارے میں مزید

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button