منظوم نہج البلاغہ

منظوم نہج البلاغہ خطبہ 49

اللہ کی عظمت و بزرگی کے بارے میں فرمایا

منظوم ترجمہ: شاعر نہج البلاغہ مولانا سلمان عابدیؔ

تمام حمد ہے مخصوص اس خدا کے لئے

جو مخفی چیزوں کی گہرائیوں سے واقف ہے

اور اس کے ہونے کی بس کررہے ہیں غمازی

تمام ظاہر و پیدا نشانیاں اس کی

وہ آنکھ والوں کی نظروں میں گرچہ آتا نہیں

مگر نہ دیکھنے والا بھی جھٹلا سکتا نہیں

مقر بھی اس کا ٫ حقیقت کو پا نہیں سکتا

( وجود اس کا نگہ میں سما نہیں سکتا )

بلندیوں میں وہ اتنا بلند و بالا ہے

کہ اس سے کوئی نہ بالا ہے اور نہ اعلیٰ ہے

قریب اتنا کہ اس سے قریب کوئی نہیں

(طبیب ایسا کہ اس سا طبیب کوئی نہیں)

نہ دور کرتی ہے مخلوق سے بلندی اسے

نہ دوسروں سا بناتی ہے قربت اس کی اسے

اور اس نے عقلوں کو حد صفت بتائی نہیں

مگر نہ ایسا کہ عرفان تک رسائی نہیں

وہ ذات ایسی ہے جس کے وجود کے آثار

ہیں شاہد ایسے کہ منکر کا دل کرے اقرار

وہ ایسے لوگوں کی باتوں سے ہے بہت بالا

جو مثل لاتے ہیں انکار کرتے ہیں اس کا

ختم شد

اس بارے میں مزید

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button