منظوم نہج البلاغہ

منظوم نہج البلاغہ خطبہ 45

اللہ کی عظمت اور جلالت اور دنیا کی سبکی و بے وقاری کے متعلق

منظوم ترجمہ: شاعر نہج البلاغہ مولانا سلمان عابدیؔ

تمام حمد ہے مخصوص اس خدا کے لئے

کہ نا امید نہیں کوئی جس کی رحمت سے

اور اس کی نعمتوں سے کوئی جھولی خالی نہیں

اور اس کی بخششوں سے نا امید کوئی نہیں

نہ بندگی سے اکڑنے کا کوئی امکاں ہے

(نہ اس سے بھاگ کے جانے کا کوئی ساماں ہے)

نہ اس کی رحمتوں کا سلسلہ ہی ٹوٹتا ہے

نہ اس کی شان کریمی کا فیض رکتا ہے

یہ دنیا ایسا ہے گھر جس کا مٹنا اظہر ہے

اور اس کے اہل کا آوارگی مقدر ہے

یہ دیکھنے میں تو سر سبز اور میٹھی ہے

جو عاشقوں کی طرف تیزی سے لپکتی ہے

لہذا زاد سفر سب سے اچھا لے کے چلو

اور اس سے کوچ کی تیاریوں میں محو رہو

کفاف سے نہ زیادہ کا تم سوال کرو

گزارے سے نہ زیادہ حصول مال کرو

ختم شد

اس بارے میں مزید

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button