شمع زندگی

218۔ توفیق

لَا قَائِدَ كَالتَّوْفِيْقِ۔ (نہج البلاغہ حکمت ۱۱۳)
توفیق جیسا کوئی رہنما نہیں۔

توفیق یعنی اللہ کا بندے کی نیک خواہشوں کے موافق نیک اسباب پہنچانا۔توفیق یعنی جو مقصد حاصل کرنا ہے یا جو چیز مطلوب ہے اس کے وسائل و ذرائع مہیا ہو جانا اور جب وہ ذرائع مہیا ہو جاتے ہیں تو حصول مقصد میں آسانی ہو جاتی ہے۔ گویا توفیق اس مقصود کے حصول کی رہنما بن گئی۔ توفیق اللہ کا عطیہ ہوتی ہے اور اسی سے توفیق طلب کی جاتی ہے۔ قرآن مجید میں بھی واضح کہا گیاہے:’’وَمَا تَوْفِيْقِيْ اِلَّا بِاللّٰهِ‘‘اورمجھے اللہ کے علاوہ توفیق نہیں ہے۔توفیق کے اسباب میں سے سرفہرست سعی و کوشش ہے، بندگان خدا کی خدمت، سب کے لئے اچھائی کا طلب کرنا، راہ خدا میں قدم اٹھانا بھی اسباب توفیق میں سے ہیں۔امیرالمومنینؑ نے توفیق کو قائد و رہنما قرار دے کر اس کی اہمیت سے آگاہ کیاہے اور انسانیت کے کمالات کی راہوں کو روشن کردیاہے، اب اللہ سے توفیق مانگنی چاہیے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

یہ بھی دیکھیں
Close
Back to top button