
منظوم ترجمہ: شاعر نہج البلاغہ مولانا سلمان عابدیؔ
یقینا شبہ کو بس شبہ اس خاطر ہی کہتے ہیں
کہ وہ حق سے مشابہ ہوتا ہے سب حق سمجھتے ہیں
مگر ولیوں کو رب کے شبہ میں ہوتی نہیں الجھن
یقیں کا نور ہوتا ہے ہدایت کی جہت روشن
جو اعداء ہیں تو دعوت ان کی بس گمراہی ہوتی ہے
اور ان کی رہنما اور راہبر بے عقلی ہوتی ہے
اجل سے ڈرنے والا جامٍ باقی پی نہیں سکتا
ہمیشہ جینے کا طالب ہمیشہ جی نہیں سکتا
ختم شد





