مقالات

امام زمانہ اور قرآن و سنّت کا احیاء

  قرآن و سنّت کا احیاء:

        چونکہ اسلام کو زندہ کرنے ، اور زندہ رکھنے کے دو ہی عوامل ہیں:

(۱) قرآن کو زندہ رکھنا 

(۲) سنت پیغمبر اسلام ؐ پر عمل کرنا 

لہٰذا   امام زمانہ ؑ ظہور کے بعد جن طریقوں پر اعتبا ر کر کے عمل کر یں گے ان میں بنیاد اور اصالت ، قرآن کی اتباع کرنا ہے جیسا کہ امیرالمو منینؑ    فرما تے ہیں کہ ’’ جب لوگ اپنے نظریہ کو قرآن پر تھوپ رہے ہونگے ،اس وقت وہ (امام زمانہ ؑ) نظریوں اور افکار کو قرآن کے تابع کریںگے،1؎ یعنی پھر کسی کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ اپنے خیال اور اپنی فکر کے اعتبا ر سے عمل کرے بلکہ سب کے لئے ضروری یہ ہو گا کہ قرآن کے اعتبار سے عمل کریں اور اسی طرح ایک دوسری جگہ فرماتے ہیں : ’’وہ حقیقی اور واقعی حکومت میں عادلانہ روش کو ظاہر کریں گے اور کتاب خدا اور  سنت پیغمبر اکرمؐ جنہیں اس وقت تک ترک کردیا گیاہو گا  اسے زندہ کریں گے‘‘ 2؎جو کہ پیغمبر اسلام ؐ کی وصیت بھی ہے اور اسلام کی کامیابی و کا مرانی کا راز بھی ہے ۔ جیسا کہ پیغمبر اسلام ؐفرما تے ہیں(انی تارک فیکم الثقلین کتاب اللہ وعترتی و انھما لن تفترقا حتیٰ یردا علیّ الحوض)3؎  بیشک میں تمہارے درمیان دو گرانقدر چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں ایک کتاب خدا اور دوسرے میری عترت ہیں،اور یہ دونوں چیزیں ایک دوسرے سے جدا نہ ہونگی ،یہاں تک کہ حوض کو ثر پر مجھ سے ملاقات کریں‘‘

1۔نہج البلاغہ ،خطبہ ، ۱۳۸

2۔نہج البلاغہ ،خطبہ ، ۱۳۸

3۔نقل از جامع ترمذی، طبق نقل ینابیع المودۃ ،۳۷  

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button