
منظوم ترجمہ: شاعر نہج البلاغہ مولانا سلمان عابدیؔ
علم دے کر محمد حنفیہ کو یوں ہوئے گویا
پہاڑ اپنی جگہ سے ہٹ بھی جائیں پر نہ تم ہٹنا
بہ وقت جنگ اپنے دانتوں کو تم بھینج لو بیٹا
اور اپنے کاسہء سر کو سپرد رب کرو بیٹا
قدم کو گاڑدو نظریں صف آخر پہ ٹھہرادو
اور آنکھیں بند کرلو رب کی نصرت پر یقیں رکھو
ختم شد





