
منظوم ترجمہ: شاعر نہج البلاغہ مولانا سلمان عابدیؔ
یہ جملہ تو صحیح ہے پر غلط مطلب وہ لیتے ہیں
کہ بیشک حکم ہے رب کے لئے ، پر وہ یہ کہتے ہیں
حکومت بھی بہ جز رب کے کسی کی ہو نہیں سکتی
کہ جبکہ لازمی ہے لوگوں پر حاکم بھی ہو کوئی
وہ حاکم خواہ نیکوکار ہو یا فاسق و فاجر
ہو نیکوکار تو مومن کے ہوں گے کام سب ظاہر
ہو کافر کی حکومت تو مزے کافر اڑائے گا
لذائذ میں وہ ہوکر مبتلا خوشیاں منائے گا
حکومت کے سبب مال غنیمت ہاتھ آتا ہے
لڑا جاتا ہے دشمن سے اماں ہر شخص پاتا ہے
قوی سے نا تواں کا سہم بھی دلوایا جاتا ہے
برے سے چین ملتا ہے اور اچھا چین پاتا ہے
روایت یہ بھی ہے تحکیم کے بارے میں فرمایا
تمہارے بارے میں ہوں منتظر میں رب کے فرماں کا
ختم شد

حکومت نیک ہو تو متقی ہر نیکی کرتا ہے




